بھٹکل ،29 / اگست (ایس او نیوز) ایک نجی بس کے ذریعے بھٹکل سے بینگلورو جانے کے دوران شہر کے ایک مسافر کو بینگلورو سے کافی دور سنسان علاقے میں چھوڑ کر بس آگے نکل جانے کا معاملہ دو دن پہلے پیش آیا جس کے خلاف بھٹکل ٹاون پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کروائی گئی ہے ۔
بتایا جاتا ہے صبح چار اور پانچ بجے کے درمیان بینگلورو سے دور سنسان علاقے میں مسافروں کو بس پیشاب کی ضرورت سے فارغ کرنے کے لئے بس روکی گئی تھی ۔ اس دوران بھٹکل کے موسیٰ نگر کے رہنے والے سلیم مصبا (50 سال) نامی مسافر کے فارغ ہو کر لوٹنے سے پہلے ہی انہیں اکیلا چھوڑ کر بس وہاں سے نکل گئی ۔
سلیم صاحب نے اس واقعے کے خلاف پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرتے ہوئے اپنے لئے انصاف کا مطالبہ کیا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ بینگلورو کے سفر کے دوران نیلمنگلا ٹول گیٹ کے بعد سنسان علاقے میں وہ کنڈکٹر اور ڈرائیور کو اطلاع دے کر پیشاب سے فارغ ہونے کے لئے بس سے باہر نکلے تھے ۔ پانچ دس منٹ کے اندر واپس لوٹنے تک بس وہاں سے چلی گئی تھی ۔ ان کا موبائل فون، پرس اور بیگ وغیرہ سب کچھ بس کے اندر ہی موجود تھا ۔ اس وجہ سے بیچارگی کے عالم میں انہیں کئی گھنٹے سڑک پر گزارنے پڑے ۔ اس کے بعد اس راستے پر آنے والے ایک موٹر بائک سوار نے ان کی مدد کی اور انہیں بینگلورو شہر تک پہنچا دیا ۔
سلیم صاحب کا کہنا ہے کہ جب وہ آنند راو سرکل پر پہنچ کر اپنا سامان اور موبائل وغیرہ واپس حاصل کرنے کے بعد بس کے ڈرائیور اور کنڈکٹر سے اس طرح ویرانے میں مسافر کو چھوڑ کر چلے آنے کے بارے میں پوچھنے پر بڑے نامعقول انداز میں جواب دیا گیا اور ان کے ساتھ بد زبانی کی گئی ۔
سلیم صاحب نے اپنی شکایت میں پولیس سے کہا ہے کہ بس ڈرائیور اور کنڈکٹر جان بوجھ کر سنسان علاقے میں انہیں اکیلا چھوڑ کر چلے گئے تھے اور ان کی جان کو خطرہ لاحق کرنے کا سبب بن گئے تھے ۔ اس لئے قصور وار افراد کے خلاف کڑی کارروائی ہونی چاہیے ۔